Roger Swanson

Add To collaction

آقا

آپ آقاؤں کے آقا آپ ہیں شاہِ اَنام یارسولَ اللہ میں ہوں آپ کا ادنٰی غلام بات کی ہمّت نہیں پڑتی ادب کا ہے مقام دل اجازت ہی نہیں دیتا کروں کیسے کلام سوزِ سرکار اے خدائے پاک تو کر دے عطا عشقِ سرور میں تڑپتا ہی رہوں مولٰی مُدام یاالٰہی! مجھ کو دیوانہ مدینے کا بنا کاش! ہو ذکرِ مدینہ میرے لب پر صبح و شام تلخیوں میں خوش رہوں اور لذّتوں سے بے نیاز کاش! قابو میں رہے یہ میرا نفسِ بدلگام جو تڑپتے ہیں مدینے کی جدائی میں شہا! ان غریبوں کا بھی کردو یانبی کچھ انتِظام اب تو دیدو تم مدینے میں شہادت کا شَرَف یانبی! کردو یہ پوری آرزوئے ناتمام حشر کی گرمی بلا کی پیاس سے ہوں نیم جاں
ساقِیا! ﷲ کوثر کا چھلکتا ایک جام یاالٰہی! فالتو باتوں کی عادت دور ہو کاش! لب پر کوئی بھی جاری نہ ہوبے جا کلام ہر گھڑی شرم و حیا سے بس رہے نیچی نظر پیکرِ شرم و حیا بن کر رہوں آقا مُدام اے خدائے مصطفٰے عطارؔ کو وہ آنکھ دے ہو غمِ محبوب میں آنسو بہانا جس کا کام

   0
0 Comments